مین درود پاک پڑھ رہی تھی
آنکھین بند تھیں
مگر دل کی آنکھین کھلی تھیں
اچانک محسوس ہوتا ہے جیسے مین زندہ نہیں ہوں
مجھے لوگ دفنا کہ چلے گئے ہیں
اک دم گھبراہٹ ہوئی
اور ایسے لگا جیسے آقا جان صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے ہیں
مجھے نہین ہوش کہ میرا کیا حساب کتاب ہوتا
بس یہ پتہ کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے کہ جانے لگتے ہین تو
مین اک دم آقا صلی اللہ علیہ وسلم کہ پاؤن مبارک پکڑتی ہون
اور کہتی یون کہ مجھے یہان اکیلا نا چھوڑ کہ جائین
آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے کہ اٹھو میرے ساتھ چلو
مین آپ صلی اللہ علیہ وسلم کہ پیچھے چلتی ہوں
یہان تک کہ سنہری جالیون کہ اندر پہنچ جاتی ہون
وہان اور بھی بہت سے لوگ ہوتے ہین
اکثر عورتون نے کالے رنگ کہ لباس پہنے ہیں کچھ کہ گہرے سبز رنگ کہ بھی یوتے ہیں
مگر کسی کو کسی سے کوئی مطلب نہیں وہ یہ نہین دیکھتے کہ کون آیا ۔۔۔۔
بس سب کی گردنین جھکی ہوئی ہوتی ہین ۔۔۔
مجھے آقا کریم صلی الکہ علیہ وسلم اک طرف اشارہ کرکے فرماتے کہ وہان بیٹھو
آج سے تمہاری وہی جگہ ہے
مین وہان بیٹھتی ہوں
تو بس خود ہی میری گردن جھک جاتہ ہے
آنکھین بند ہوجاتی ہیں
اور یہی دھیان ہوتا کہ مین نے قیامت تک یہین رہنا ہے اور بس درود پاک ہی پڑھتے رہنا ہے
اور کچھ نہیں
اللہ کی قسم
یہ سب مجھے محسوس ہوا
مجھے ایسے بھی لگ رہا تھا کہ جیسے مین یہ سب دیکھ رہی ہوں
اور جب ہوش آئی تو محسوس ہوا کہ بہت لمبا سفر کر کہ واپس آئی ہون
No comments:
Post a Comment