Wednesday, October 6, 2021

Rabiul awal Istaqbaal mubarak



مولانا شیخ ناظم عادل الحقانی قدس اللہ سرہ کی سنہری تعلیمات سے آدابِ ماہِ ربیع الاول از شیخ عدنان قدس اللہ سرہ✨🌹


 یہ ایک عظیم الشان مہینہ ہے جس میں ہر روز رحمان کی رحمتوں اور برکتوں کا نزول ہوتا ہے۔  یہ وہ مہینہ ہے جس میں اللہ کے محبوب سرورِ کائنات سیدنا محمد ﷺ کا ظہورِ پرنور ہوا ،یہ رسول اللہ ﷺ کی ولادت کا ماہِ مبارک ہے، جس میں آقا کریم ﷺ نے مدینہ منورہ ہجرت فرمائی اور اسی ماہِ مبارک میں آقا کریم ﷺ اللہ عزوجل کے قرب کے اعلیٰ ترین مقام پہ پہنچے. ۔ آپ ﷺ اس ماہِ مبارک کی بارہویں کو تشریف لائے اور 19 کو آپ ﷺ کا اسمِ مبارک سیدنا و مولانا محمد رکھا گیا۔

 اس ماہ کو باقی مہینوں پر ایسی فضیلت حاصل ہے جیسے رسولِ کریم سیدنا محمد ﷺ کو تمام مخلوق پر ۔ اس ماہِ مبارک کے غیر معمولی  آداب اور اذکار ہیں، اور سالکِ راہ کیلئے اس مہینے کا احترام اور اسکا تقدس قائم رکھنا بہت ضروری ہے۔ اس مہینے میں اللہ عزوجل اور اس کے رسول اللّٰہ ﷺ  کی محبت کے لیے یکم ربیع الاول سے 10 ربیع الثانی تک خلوت اور (خاص طور پر) روحانی پریکٹس کی اجازت ہے جس میں وہ (سالک) مقامِ فنا (فنا فی الرسول) پر پہنچ جائے گا۔

✨ ادب:

1. جس رات  اس ماہِ مبارک کا آغاز ہونا ہو ،عصر اور مغرب کے درمیان مرید کو چاہیے کہ اللہ عزوجل کی خاطر غسل کرے۔

2. بہترین(پاک) لباس پہنیں۔

3. دو رکعت سنت نمازِ تحیة الوضو ادا کریں۔

4. ادب الطريقة کی ادائیگی کریں۔

5. اس کے بعد ، مرحبا اھلا و سھلا کی تلاوت کریں۔لیکن ماہِ مبارک کے وسط میں (15 ویں دن سے آگے ) الوداع الوداع الوداع یا شھر تلاوت کریں۔

6. سلطان الاولیاء شیخ عبد اللہ الفائز الداغستانی (قدس اللہ سرہ) کی عطا کردہ عظیم الشان دعا (دعائے الماثور) پڑھیں۔

 یہ ادب روزانہ ربیع الاول میں جاری رکھیں۔ قرب کے اعلیٰ درجات کے متلاشی مریدین یہ آداب چوبیس گھنٹوں میں، دو بار -

1)  فجر سے پہلے
 2) اور پھر مغرب سے پہلے

 بھی کر سکتے ہیں۔

✨ استقبالِ ماہِ ربیع الاول دعا :

اَعُوْذُ بِاللہ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ۞
بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ۞

 مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الامان.
مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الْحبیب. 
مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الْھجرۃ.

مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الْنور.
مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الْدَعْوَةِ.
مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الھِدَایَةِ وَالْإِرْشَادْ.

مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الْنَاجَاة.
مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الجھاد.
مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرَ الْعُصَاةْ.

مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الْفَلَاحْ.
مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الشفاعة. 
مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ التلقين.

مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الفقراء. 
مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الاجتماع .
مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الْفیاض.

مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ المواحب.
مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ العطیہ .
مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الْھمه.

مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الْبشارۃ.
مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الخاتم.
مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الْبر.
مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الولادۃ.

مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الْعنایة والاحسان.
مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الرسالة .
مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ القرب.

مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ السماع. 
مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الانیس .
مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الملاک.

مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الوداد.
مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ البساط .
مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الاجابة.

مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الفناء. 
مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ المفتاح.
مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الصبر والثبات. 

مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ اللنز والکنوز. 
مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الفتوحات .
مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ الظفر.

مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا شَهْرُ التوبه والقبول .
مَرْحَبًا أَهْلاً وَسَهْلاً يَا سید الشھور. 

لَمْ نَعْرِفْ قَدْرَكَ وَلَمْ نَحْفَظْ حُرْمَتَكَ يَا شَهْرَ الْغُفْرَانْ. 
فَاَرْضِ عَنَّا، وَلَا تَشْكُ مِنَّا اِلَى اَلْرَحْمَنْ، وَكُنْ شَاهِدًا لَنَا بِالْفَضْلِ وَالْإِحْسَانْ.

✨ اوراد

 1. روزانہ سورہ انعام کی تلاوت کریں یا تلاوتِ سورہ انعام کو سنیں۔

2.  حزبِ دلائل الخیرات کی روزانہ تلاوت کریں۔

3. روزانہ قبلہ رو ہو کر سو سے ہزار بار درود شریف، آقا کریم ﷺ کو آپ ﷺ کی آمد کی برکت سے مزین ہونے کی (نیت) سے ھدیہ کریں۔

4. اگر ممکن ہو تو اجتماعی طور پر روزانہ ایک بار گرینڈ شیخ   کا (تعلیم کردہ) میلاد شریف پڑھیں-

5. امام البصیری قدس اللہ سرہ کا قصیدہ حمزیہ پڑھیے۔

6. روزانہ یا کم از کم جمعہ کے دن امام بصیر قدس اللہ سرہ کی قصیدہ مداریہ باجماعت پڑھیں۔

 ✨پیر ، جمعرات اور جمعہ کی راتوں کے لیے ادب:

 ✨ان راتوں میں اجتماعی ذکر(ختم الخواجگان)
سلسلہ نقشبندیہ کے ذکرِ ختم الخواجگان کی تلاوت کریں۔

✨ 12 ربیع الاول کی شب  ، عشاء کی نماز کے بعد اللہ رب العزت اور محبوبِ رب العالمین  سیدنا محمد ﷺ کی محبت کے لیے جمع ہوں اور یوں (محفل کا) آغاز کریں:

1. ادب الطريقة

2. اجتماعی ذکر(ختم الخواجگان)

3. مولد/صلوات (درودوسلام) :نبی کریمﷺ کی حمد کریں/ صلوات / درود شریف پڑھیں۔

4. قصیدہ حمزیہ پڑھیں۔

5. صلوٰۃ التسبیح: چار رکعت نماز صلوٰۃ التسبیح ادا کریں۔
(نقشبندی صوفی ٹریڈیشن بک کا صفحہ نمبر 264 ملاحظہ فرمائیں)

6. صلوٰۃ الشکر : دو رکعت صلوٰۃ الشکر اللہ عزوجل کا شکر ادا کرنے کے لئے(اس عظیم نعمت پر)جو اس نے اپنے فضل سے ہمیں عطا فرمائی۔

 اس مبارک رات میں دائمی نور، ابدی الفت اور لازوال رحمت کے حصول کے لیے اللہ کے حبیب ﷺ پر صلوات اور ذکر کے ساتھ (طلوعِ) فجر تک شب بیداری کرنی چاہیے ، اللہ کے محبوب ﷺ (کی صورت)، اللہ کے اس عظیم احسان پر اللہ کا شکر ادا کرنے کے لیے یوم میلاد کے دن اور اس دن کی رات میں غسل کرنے کی تلقین کی گئی ہے ، شکرانے کی خاطر قربانی کرنا اسے غریبوں کو عطیہ کرنا اور اسے تقسیم کرنا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خاطر دوسروں کو تقسیم کی ترغیب دینا بھی تجویر کیا گیا ہے۔

 یہ عمل اس دن کرنا بھی قابلِ ستائش ہے جس دن آقا کریم ﷺ کا اسمِ مبارک رکھا گیا۔

7. روزانہ گرینڈ شیخ سلطان الاولیاء شیخ عبد اللہ الفائز الداغستانی (قدس اللہ سرہ) کی نیت یہ پڑھتے ہوئے کریں

نُوَيْتُ الْاَرْبَعِينْ، نُوَيْتُ الْاَعْتِكَافْ، نُوَيْتُ الْخَلْوَةَ، نُوَيْتُ الْعِزْلَة، نُوَيْتُ الرِّيَاضَة،نُوَيْتُ السُّلُوكِ وَالصِیَّام لِلِّہِ تَعَالَيِ اَلْعَظِيمْ فِي هَذَا الْمَسْجِد( فِي هَذَا الْجَامِعْ)

میں نیت کرتا ہوں چالیس (دن کی خلوت) کی ؛ میں اعتکاف کی نیت کرتا ہوں ،  میں خلوت کی نیت کرتا ہوں،  میں عزلت (گوشہ نشینی)  کی نیت کرتا ہوں ، میں  ریاضت نظم و ضبط (انا پر قابو  پانے ) کی نیت  کرتا ہوں ، میں  خدا کی راہ میں سفر کرنے اور روزہ رکھنے کی نیت  کرتا ہوں، اس مسجد میں۔( اس جگہ پر) 

طریقہ نقشبندیہ کے سالکین کے لیے یہ واجب ہے کہ وہ  ان آداب و اوراد کو مخصوص اوقات میں انجام دینے پر ثابت قدم رہیں:

1. قبل از اذانِ فجر (ایک یا دو گھنٹے) تا  اشراق۔
2. بعد از عصر تا مغرب (عصر کی اذان سے مغرب تک) ۔
3. مغرب سے عشاء کے 2 گھنٹے بعد تک۔

السید مولانا شیخ نور جان میر احمدی نقشبندی قدس اللہ سرہ 🙏🏻

No comments:

Post a Comment