Monday, November 15, 2021

حضور جو لوگ مر جاتے ہیں جب ہم ان کو یاد کرتے ہیں تو کیا وہ ہمارے خیال سے آگاہ ہوتے ہیں




سوال:-
حضور جو لوگ مر جاتے ہیں جب ہم ان کو یاد کرتے ہیں تو کیا وہ ہمارے خیال سے آگاہ ہوتے ہیں

جواب: 

آپ اس وقت تک ان لوگوں کو یاد نہیں کر سکتے جب تک وہ خود نہ چاہیں
" جن کو آپ یاد کر رہے ہوں تو اصل میں وہ آپ کو یاد کر رہا ہوتا ہے "

" مثلاََ آپ " یہاں کسی دوست کو یاد " کر رہے ہوں 
" تو وہ وہاں " آپ کو یاد " کر رہا ہوتا ہے "

 " اگر آپ" درود شریف پڑھیں" تو" وہ وہاں پہنچ " جاتا ہے "

 تو روحوں کے اس دنیا کے ساتھ تعلق کا اتنا بین ثبوت ہے کہ 
ہماری یہ ساری دنیا ماضی کا ریکارڈ ہے آپ کے پاس ماضی کے علاوہ ہے ہی کچھ نہیں 
: آپ کا کلمہ ماضی کا ہے
: آپ کی جتنی دعائیں ہیں ساری ماضی کے لوگوں کے لئے ہیں 
: آپ کا سارا علم ماضی کا ہے آپ جس کی تاریخ پڑھتے ہو اسے قریب سے تو نہیں دیکھا یہ سارا ریکارڈ ہے ماضی کا

 لکھنے والے کا اپنی تحریر کے ساتھ تعلق ہو سکتا ہے کہ آپ کو چودہ سو سال بعد (یاعلی علیہ السلام )یاد رہ جائیں تو ثابت یہ ہوا
 کہ 
:"اگر وہ آپ کو یاد ہیں تو آپ انہیں یاد ہیں "
: اور آپ انہیں پکار رہے ہیں تو وہ بھی آپ کو یاد کر رہے ہیں 
: تو آپ جس کو پکارتے ہو وہ پکارنے کی اجازت دیتا ہے
: جس کو وہ اختیار نہ دے وہ پکارتا نہیں ہے "

اس لئے لوگ یا علی(علیہ السلام)نہیں پکارتے سارے لوگ داتاؒ دربار جا کر داتا صاحب (رحمۃ اللّٰہ علیہ) کو نہیں پکارتے اور وہاں جانے کے باوجود نہیں پکارتے صحیح جاننے والے کو صحیح علم ملتا ہے تو جن کو یاد کریں ان کو علم ہوتا ہے

 کہ 
" آپ انہیں یاد کر رہے ہیں اور آ کر اپنی یاد آپ ہی جگاتے ہیں '

" ورنہ زندگی میں ماں باپ زندہ ہوتے ہیں اور انسان یاد نہیں کرتا
" اور پھر گزرے ہوؤں کو یاد کرتا رہتا ہے یہ تقرب جب بھی ملے اچھی بات ہے "

بلکہ آپ یہ بات یاد رکھنا کہ گزری ہوئی تاریخ جس وقت آپ کے علم میں آ رہی ہوتی ہے تو اصل میں وہ اسی وقت گزر رہی ہے
: مثلاََ کربلا ایک ایسا واقعہ ہے جو گزر گیا ہے اور اگر آپ نے اب پڑھا ہے تو یہ آپ پر اب گزر رہا ہے پانی پت کی لڑائی جو ہے اگر آج پڑھیں تو یہ آج ہو رہی ہے
" واقعہ تب ہوتا ہے جب آپ کو علم ہوتا ہے "

اللہ تعالیٰ کے سامنے جب آپ کا سجدہ ہوتا ہے تب آپ کو علم ہوتا ہے آپ کے آگے پیچھے بھی اللہ تعالیٰ ہے لیکن آپ کا اصل تعلق سجدے کے ساتھ ہے

: آپ سادگی اختیار کرو خوش رہا کرو کامیاب رہو "

: جس کو ٹھیک کر سکتے ہو ٹھیک کر لو '
: جس چیز کو ٹھیک نہیں کر سکتے اس پہ راضی ہو جاؤ "

: اس سے گزارہ کر لو یہ چار دن کا میلہ ہے اسے دیکھتے جاؤ ۔ '"

سرکار امام حضرت امام واصف علی واصف رحمتہ اللہ علیہ

گفتگو والیم 5 صفحہ نمبر 504

No comments:

Post a Comment