*بہت سارے لوگوں کے ذہنوں میں یہ بات ہوتی کہ ہمیں گن کر درود پاک نہیں پڑهنا چائیے بلکہ لا تعداد درود پاک پڑهنا چائیے.
اللہ کے نیک بندے جنکا کوئی سانس کوئی پل۔زکر۔و۔درود۔سے خالی نہی ھوتا انکے لیے تو ٹھیک ۔۔۔ورنہ تو یہ شیطان کا سب سے سخت وسوسہ ہے دیکهیں اسے ہماری روحانیت کا پتہ ہے.اسےمعلوم ہے.کہ یہ شخص اتنا نیک نہیں ہے.کہ سارا دن ذکر اللہ کرتا رہے گااسے معلوم ہے اگر یہ بغیر گنے درود پاک پڑهے گاتو تهوڑی دیر درود پاک پڑهے گا.پهر کسی کام میں مصروف ہو جائے گاکسی کے ساتھ باتوں میں مشغول ہو جائے گا.اس کا درود پاک کم پڑها جائے گا.اسے معلوم ہے اگر اس نے گن کر درود پاک پڑهاتب تو یہ تعداد فکس کر لے گا.تو اب تب تک یہ چین سے نہیں بیٹهے گا.جب تک اپنا فکس کی ہوئی تعداد پوری نہ کر لے.تب تک سوئے گا نہیں جب تک اپنا دن بهر کا وظیفہ نہ پورا کرلےاور گن کر پڑهناہمارے پیارےآقانبی پاکﷺ کی سنت مبارکہ ہےاحیا العلوم جلد اول صفحہ نمبر 900 پر حضرت امام محمد بن غزالی رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےیہ روایت نقل کرتے ہیں کہ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کی سرکار گن کر وظائف پڑها کرتے تهے.اور ہمارے بہت سارے بزرگان رحمتہ اللہ علیہ کا طریقہ چلا آیا ہے کہ وہ گن کر ذکر و ازکار پڑها کرتے تهے.*
عشق النبی صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ واٰلہٖ وَسَلَّمْ