Monday, February 1, 2021

ایک اہل درود بہن نے اپنا ایک نہایت خوبصورت  خواب ہم سے شیر  کیا ہے اور اپنا خواب کچھ ایسے بیان کرتی ہیں کے 


 


یک جگا ہے بڑی سی ...جیسے شاپنگ سینٹر پر کھلی اور حد سے زیادہ بڑی ... اس کی دیواروں پر بڑے بڑے سے گیٹ لگے ہیں جیسے کے محلوں میں ہوتے ہیں... اور وہاں کئی کئی دربان کھڑے ہیں اور لوگ وہ دروازے کھٹکھٹا رہے ہیں ، شور ہے ہر طرف . جس دروازے پے میں کھڑی ہوں ادھر شور نہیں، خاموشی ہے. ایک ایک دو دو کر کے لوگوں کو اندر جانے دے رہے ہیں. تو اندر سے آقا ﷺ مجھے گیٹ کے اندر بھیجتے ہیں. میں اندر جاتی ہوں تو اندر بھی آقا کریم ﷺ  تھے . سہی سے زیارت نہیں ہو پائی کیونکے میں اوپر نہیں دیکھ پاتی ادب کی وجہ سے.. پھر آپ ﷺ  ایک بزرگ کو بلاتے ہیں اور ایک او فرد  کو جن کو میں  دیکھ نہیں پائی ...ان بزرگ کو آپ ﷺ مجھے دیہان  سے اوپر لے جانے کی تلقین فرماتے ہیں .  ہم تین لوگ سیڑیوں کی طرف جاتے ہیں. وہ بزرگ  سب سے اگے ، میں درمیان میں اور مجھ  سے پیچھے کوئی اور ہے. 

تو پہلے سیڑیاں بلیک کلر ہوتی ہیں. ہم ان پے چڑھتے رہتے ہیں جیسے پہاڑ پے چڑھتے ہیں.  یہ  ختم ہوتی ہے تو اگے اوپر جا کے لکڑی کی سیڑیاں ہوتی ہیں ہلکے براؤن رنگ کی . جب ہم وہ چڑھتے ہیں تووہاں اوپر کعبہ شریف ہوتا ہے اور  ایک سائیڈ پے مدینہ شریف. لوگ وہاں طواف کر رہے تھے اور زیارت کر رہے تھے. میں بھی درود پاک ورد کرتی ہوں

ہمارے اگے ایک آدمی تھا سفید کپڑوں میں. ..تو میں ان کو کہتی ہوں کے اگے بڑھیں آپ ، رکے کیوں ہوئے ہیں ..تو وہ کہتے ہیں کے سب سے مشکل سیڑیاں ہیں. ادھر سے ٩٠% لوگ گر جاتے ہیں... تو میں کہتی ہوں کے مجھے دیکھنے دیں. میں دیکھتی ہوں کے بڑی ہی خوبصورت سفید رنگ کی سیڑیاں ہوتی ہیں... میں کہتی ہوں یہ تو سب سے زیادہ خوبصورت سیڑیاں ہیں ..اتنی خوبصورت ! اتنی سفید ! تو وہ آدمی کہتا ہے کے غور سے دیکھو ...میں ان سفید سیڑیوں کی  پہلی سیڑی کے قریب کھڑی ہوتی ہوں تو نیچے جتنی سیڑیاں ہم نے چڑھیں تھیں وہ سب دکھ رہی ہوتی ہیں اور ہم اتنی اوپر تھے کے نیچے میدان اور وہ پہلی سیڑھی نہیں دکھ رہی ہوتی جہاں سے ہم نے سفر شروع کیا تھا..اوپر کی سیڑیاں جو اب ہم نے چڑھنی ہوتی ہیں، ہر سیڑھی میں فاصلہ تھا کافی کافی زیادہ  اور وہ کھلی کھلی جالی کی تھیں ...مجھے بری پیاری لگتی ہیں. میں کہتی ہوں کے الله کا نام لے کے چڑھ جاؤ ، درود پاک پڑھتے ہوے مزے سے سیڑیاں چڑھ جائیں گے.. تو وہ ڈرتے ڈرتے قدم رکھتے ہیں اور پہلے ہی قدم پے نیچے گر جاتے ہیں سیڑھی کے درمیانی فاصلے سے 

میرے اگے جو بزرگ تھے وہ ان سیڑیوں پے چڑھتے ہیں تو میں بھی پہلا قدم رکھتی ہوں تو وہ..... پوری سیڑیاں درود پاک کی بنی تھیں ..سفید نورانی لفظوں سے بہت ہی لمبا درود پاک لکھا تھا. میں سیڑیاں چڑھتی جاتی ہوں..اور میرے پیچھے پیچھے جو بھی تھا یا تھی وہ در در کے پیچھے پیچھے سیڑیاں چڑھتے ہیں ...تو میں ان سے کہتی ہوں کے ڈرو نہیں ..یہ سیڑیاں تو سب سے خوبصورت ہیں سب سے زیادہ مزے کی ہیں ... بہت طویل تھیں ...پھر اوپر ایک جگا بنی ہوئی ہوتی ہے ، ایسی کے ایک وقت میں ایک ہی انسان اس پے کھڑا ہو سکتا تھا یا بیٹھ سکتا تھا ...تو وہاں وہ  بزرگ رک جاتے ہیں ور مجھے کہتے ہیں کے اوپر کی طرف جاؤ... اور وہاں جو دیکھے وہ بتانا 

...تو میں اوپر جا کے کھڑی ہوتی ہوں اور تمام سیڑیاں پار ہو جاتی ہیں (یعنی  جتنی بھی سیڑیاں چڑھنی ہوتی ہیں وہ سب سیڑیاں یہ بہن چڑھ جاتی ہیں اور اس مقام پے ہیں اب کے دیکھیں کے ان سیڑیوں کے اگے کیا ہے )....یہ دیکھتی ہیں کے اوپر کچھ تھا ہی نہیں ...جیسے لا مکان ہو ...نہ دن تھا ...نہ رات ...نہ صبح ...نہ شام ... عجیب سا کچھ تھا پتا نہیں اس کو کیا کہوں ...جیسے فجر سے کچھ دیر پہلے کا وقت ہو...کوئی ستارا ..کوئی چاند ..کوئی زمین ...کچھ بھی نہیں تھا ...تو میرا دل کرتا ہے کے میں درود تاج پڑھوں 

تو میں درود تاج پڑھتی ہوں. پھر ادھر ادھر دیکھنا شروع ہو جاتی ہوں . بڑا خوبصورت لگتا ہے سب مجھے ، ٹائم کا پتا نہیں چلتا...پھر وہ بزرگ مجھے کہتے ہیں کے یہ سفید سیڑیاں ، یہ درود پاک کی بنی ہوئی ہیں.. تو میں حیران ہو جاتی ہوں کے وہ تو میں نے بھی اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا جو بات وہ مجھے بتا رہے ہوتے ہیں. تو وہ اپنی بات جاری رکھتے ہوے فرماتے ہیں کے اس سے اوپر ہر کوئی نہیں چڑھ سکتا ، جو چڑھ جاتا ہے اس کو بتا دیتا ہوں. اور اس کے اوپر جا کے صرف درود تاج ہی ہے . جو اوپر جا کے وہ پڑھ لیتا ہے ، اس کو ولایت مل جاتی ہے. جس کو درود تاج نظر آ جاتا ہے اس کو بھی ولایت مل جاتی ہے ...تو میں حیران ہو کے ان بزرگ کو دیکھ رہی ہوں کے میں نے  تو وہ کب کا پڑھ لیا ہے پرمیں بولتی کچھ نہیں

پھر جو میرے  پیچھے تھے، میں ان کو کہتی ہوں کے اب آپ جائیں ، تو وہ ڈر رہے ہوتے ہیں یا ہوتی ہیں ..میں ان کو کہتی ہوں کے آپ چڑھیں تو سہی 

یہ ان کو بولتی ہیں کے بہت سکون اور والی جگا ہے وہ ، جیسے انسان اپنی والدہ کے گھر محسوس کرتا ہے ، ویسی فیلنگ  آتی ہے ....پر وہ انسان نہیں نہیں کر رہے ہیں ... ان کو یہ بہن اگے بھیجنے کی بہت کوشش کرتی ہیں ....تو وہ سامنے والی جگہ پر لیٹ کے ، چپک جاتے ہیں کے ان کو گرنے کا ڈر ہوتا ہے اور ان کو اگے کچھ دکھائی نہیں دیتا ...اور وہ انکار کرتے ہیں اوپر جانے سے ...یہ بہن ان کو کہتی ہیں کے کوئی بات نہیں ، آپ درود تاج پڑھ لیں جلدی سے ...وہ پھر بھی بہت ڈر رہے یا دور رہی ہوتی ہیں .. تو یہ بہن کہتی ہیں کے جلدی سے درود تاج پڑھ لیں آپ کا بہت فائدہ ہے اس میں ...پر وہ ڈر رہے ہیں مسلسل اور اوپر جانے کی بجاے واپس نیچے کی جانب الٹے قدم سیڑیاں اتر جاتے ہیں اور یہ بہن اور وہ بزرگ جن کو آپ ﷺ  نے اوپر سیڑیوں پر ڈھان سے لے جانے کی تلقین کی ہوئی ہوتی ہے وہ بھی ان بہن / یا بھی کو واپس نیچے  جاتے ہوے دیکھتے ہیں ...ان بہن نے ما شا الله ، سب منازل طے کر لیں اور جو فیض پایا ، دوسروں تک پوھنچنے کی کوشش بھی کی ..سچ کہتے ہیں...مانتے جاؤ گے ، پاتے جاؤ گے . ہر فیض ، ہر کسی کے نصیب میں نہیں ہوتا.. 

اور یہ لوگ جو درود تاج شریف کو شرکیہ کلام کہتے ہیں (نوزو باللہ ) ان میں سے اگر کسی نے یہ ویڈیو دیکھ لی ہے تو جان لے کے شیطان نراجیم خواب میں 

آپ ﷺ  کی صورت مبارکہ کبھی بھی نہیں اختیار کر سکتا ....یہ مبارک خواب ان بہن کو درود پاک اور خاص کر درود تاج شریف کے بارے میں آیا ہے ...تو بہتر ہے کے کوئی بھی نیگیٹو بات اس درود پاک کے بارے میں نہ کیجیے ...سب درود پاک نور ہن...سب  میں آپ ﷺ کی محبت... الله پاک جس کو بھی جس صیغے کی توفیق عطا فرماے ، اس پر بسم الله اور الحمدلللہ ...بس اصل بات درود پاک کا ورد ہے ہے ٹکے آپ ﷺ  سے ہمارا تعلق بن پاے ..اب وہ صیغہ کوئی بھی ہو ، پہنچانا اس نے آپ ﷺ  کی بارگاہ اقدس میں ہی ہے ..اس لئے درود پاک ورد کرتے جائیں اور درود پاک ورد کرواتے جائیں ...

جن جن ساتھیوں نے دعا کے لے کہا ہے ، الله پاک ان سب کے دعا آپ ﷺ  کے وسیلے سے قبول فرماے ..آمین ثم  آمین 

.

No comments:

Post a Comment